گروئنگ ڈ گری ڈے کا نظریہ پیداواری زراعت میں بہت اہمیت کا حامل ہے . در اصل کاشتکار بھایوں کے لیے اس کو سمجھنا بہت ضروری اور فائدہ مند ثا بت ھو گا.
زراعت کا علم رکھنے والے تمام کاشتکار اس کی اهمیت سے بخوبی واقف ہوں گے . فصلوں کی بڑھوتری کے مختلف ادوار ہوتے ہیں۔ جن کی تکمیل مطلوبہ ھیٹ یونٹس کے استعمال کے بعدہی ممکن ھو پاتی ھے۔ یہاں پر ایک نقطہ بہت اہم ھے کہ فصل کی بڑھوتری انہی حالات میں معیار پر پورا اترے گی جبکہ تمام غذائی عناصر اور پانی کی مطلوبہ مقدار فصل کو بہم میسر رہے۔
گروئنگ ڈگری ڈیز کو سمجھنے کی اھمیت کا انداذہ اسی بات سے کیا جا سکتا ہے کہ اگر کاشتکار اپنی فصلوں کی جانچ کے لیے اپنے فارم پر موجود فصلوں کے مطابق ھیٹ یونٹس کا ریکارڈ روانہ کی بنیاد پر بنائے اور فصلوں کی بڑھوتری اور پیداوار ی مراحل کا جائزہ ھیٹ یونٹس کی مطابقت سے کرے۔ اس طریقہ کار سے یہ انداذہ لگانا آ سان ھو جائے گا کہ کے فصل کی بڑھوتری معیار کے مطابق ہے یا فصلوں کی بڑھوتری معیار پر نہیں ھو رہی۔ اس صورتحال میںں پیدواری پلان کو درست کر کے مطلوبہ پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔ اور ممکنہ نقصان سے بچا جا سکتا ہے
مکئ کی فصل کی مثال سے اس نظریہ کو وا ضح کرنے کی کوشش کرتے ہیں. عا م طور پر مکئ کی فصل کی عمر٨٠-١٠٠ دن بتائی جاتی ہے جو کے عام دنوں کے حساب سے اوسط عمر تصور کی جاتی ہے لیکن موسم سرما اور گرما کی مکی کی فصل کے پیداواری ایام کی تعداد میں واضح فرق ھوتا ہے.
اس فرق کی بنیادی وجہ موسم سرما اور گرما کے ایام میں سورج کی شعاعوں کے میسر ہونے کا دورانیہ اور حرارت کی شدت ہے.
مکی کی فصل کو بجائی سے لیکر مکمل تیار ہونے کے لیے اوسطاً 3000 -2700 ہیٹ یونٹس یا گروئیگ ڈگری ڈے درکار ہوتے ہیں۔
مکئ کی فصل بیج کے آ گاؤ کیلئے 125-100 ھیٹ یونٹس استعمال کرتی ھے۔
مکئ کی فصل بیج کے آ گاؤ کیلئے 125-100 ھیٹ یونٹس استعمال کرتی ھے۔
V1 سے V10 تک 82 ھیٹ یونٹس فی پتہ کے حساب سے استعمال کرتی ہے۔
V11سے18V تک 55 ھیٹ یونٹس فی پتہ کے حساب سے استعمال کرتی ہے
باقی تفصیل مکئ کے بلاگ میں شائع کر دی جائے گی
اب گروئنگ ڈگری ڈیز یا ھیٹ یونٹس کو تفصیل سے سمجھنے کیلیے بنیادی اجزاء درج ذیل ہیں۔
ہر فصل کی بڑھوتری بہت حد تک مخصوص درجہ حرارت پر انحصار رکھتی ہے۔
lower threshold
وہ درجہ حرارت ہے جس پر پودے کے اندر بڑھوتری کے عوامل رک جاتے ہیں۔ اور اس کوفصل کا بیس درجہ حرارت بھی کہتے ہیں۔اور اگر درجہ حرارت نقظہ انجماد پر پہنچ جائے تو یہ بہت ساری فصلوں کے نقصان کا باعث بنتا ہے۔ کیونکہ جن فصلوں کا سیپ(وہ مادہ جو پودے میں مائع کی صورت میں موجود ہوتا ھے اور غذائی عناصر اور پانی کو پودے کے مختلف حصوں تک ترسیل میں اہم کردار ادا کر تا ہے) جمنے پر پھیلتا ہے۔ جس کی وجہ سے پودے کی نسیں پھٹ جاتی ہیں اور غذائی ترسیل کا سلسلہ منقطع ہو جاتا ہے جسکی وجہ سے پودے کی موت واقع ہو جاتی ہے۔اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنا چاہیے۔
مثال کے طور پر اگر کورے کے دنوں میں زمین کے اندر پانی کی مطلوبہ مقدار بلحاظ فصل موجود رہے تو فصل کو نقصان کا اندیشہ کم ہو جاتا ہے۔ ایسی صورت حال میں وہی فصلیں کورے کے نقصان سے محفوظ رہتی ہیں جو کہ نقطہ انجماد کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ مثلاً گندم کی فصل۔
جو فصلیں نقطہ انجماد کو برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی ان کی حفاظتی تدابیر الگ سے بلاگ میں شائع کر دی جائینگی۔ انشاء اللہ
Optimum temperature
وہ درجہ حرارت ہے جس پر پودے کے اندر بڑھوتری کے عوامل اپنے نقطہ عروج پر کار فرما ہوتے ہیں۔
Upper threshold
وہ درجہ حرارت ہے جس پر پہنچ کر پودے میں بڑھوتری کے عوامل رک جاتے ہیں اور درجہ حرارت میں مزید اضافہ بڑھوتری کے لیے فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا۔ مزیدبرآں آ گر درجہ حرارت کی شدت طویل دورانیہ کی ہو یا درجہ حرارت اتنا شدید ہو جائے کے فصل اسے برداشت نہ کر سکے تو نقصان کا اندیشہ بہت بڑھ جاتا ہے۔
اگرشدید درجہ حرارت کا دورانیہ 6 گھنٹے یا مزید بڑھ جائے تو پتوں کا جھلساو اور بڑھوتری کے پوائنٹس کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔پھل کی بالیدگی مکمل نہیں ھو پاتی اور پھل گرنے کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے۔
اور زمین کا درجہ حرارت بھی اگر °40 یامزیدبڑھ جانے کی صورت میں دو طرح کے عوامل سے فصل کا نقصان متوقع ہو سکتا ہے۔
1. جڑی بوٹیوں کا اگاؤ بہت زیادہ تیز ہو جاتا ہے
2. باریک جڑوں(فیڈنگ روٹس) کا جھلساو۔ فیڈنگ روٹس پودے کیلئے زمین سے غذائی عناصر اور پانی جذب کر کے فصل کو مہیا کرتی ہیں۔ اس جھلساو کے نتیجے میں فصل کی بڑھوتری کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔
اس لئے کاشتکار صاحبان کیلئے ضروری ہے کہ اپنے کھیت کی مٹی کی پانی جذب رکھنے کی صلاحیت کو مدنظر رکھتے ہوئے فصل کا انتخاب کریں کیونکہ اس طرح موسمیاتی شدت کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
مزیدبرآں اس نظریے کو مکمل جاننےکے لیےیہ جاننابہت ضروری ہے۔ دن اور رات کے 24گھنٹوں میں درجہ حرارت کی دو لیمنٹس ہیں۔
زیادہ سے زیادہ. Maximum Temperature
کم سے کم ۔. Minimum Temperature
درجہ حرارت کے ان دونوں معیار کا جاننا بہت ضروری ہے۔
اور ان کی معلومات ہم کسی بھی موسمیاتی ویب سائٹ سے با آسانی معلوم کر سکتے ہیں۔ جس کی مدد سے ہم یومیہ میسر ہونے والے ھیٹ یونٹس کی تعداد معلوم کر سکتے ہیں۔ اور کسی بھی فصل کی بڑھوتری کے معیار کا انداذہ کر سکتے ہیں۔
گروئنگ ڈگری ڈیز معلوم کرنے کا کلیہ
زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں سے کم از کم درجہ حرارت منفی کر یں اور 2 سے تقسیم کریں اور حاصل ماندہ رقم میں سے مطلقہ فصل کا بیس درجہ حرارت منفی کر دیں۔ حاصل ہونے والا نمبر اس دن اور رات میں میسر ہونے والے ھیٹ یونٹس یا گروئنگ ڈگری ڈیز کی تعداد کو ظاہر کرتا ہے۔
فصل کا بیس درجہ حرارت- (2/( کم سے کم درجہ حرارت - زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت ))=گروئنگ ڈگری ڈیز
فصل کا بیس ٹمپریچر - { 2 / (Tmax+Tmin)} = گروئنگ ڈگری ڈیز
اب مندرجہ ذیل نقاط کا خاص خیال رکھیں۔
اگر زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت فصل کے upper threshold سے زیادہ ھو تو Tmax کی جگہ پر فصل کا upper threshold کی مقدار ہی استعمال کریں۔ کیونکہ upper threshold سے زیادہ درجہ حرارت فصل کی بڑھوتری میں اہم کردار ادا نہیں کرتا۔
اور دوسری اہم بات یہ ہے کہ اگر کم سے کم درجہ حرارت فصل کے lower threshold سے کم ھو تو Tmin کی جگہ پر فصل کے lower threshold کی مقدار ہی استعمال کریں کیونکہ اس درجہ سے کم درجہ حرارت کی حالت میں فصل کی بڑھوتری رک جاتی ہے۔ اسے فصل کا بیس درجہ حرارت بھی کہتے ہیں۔
مطلوبہ معلومات ایڈ کی جا چکی ہیں
مطلوبہ معلومات ایڈ کی جا چکی ہیں
Dear visitors, if you need information on a specific topic plz let us know.